*علم قیامت اور سیدنا عیسٰی علیہ السلام :*
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابراہیم و موسی اور حضرت عیسٰی علیہم السلام سے ملاقات کی اور ان کے درمیان قیامت کا تذکرہ ہوا - سب نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے قیامت کے متعلق سوال کیا لیکن انہیں معلوم نہ تھا - پھر موسی علیہ السلام سے سوال کیا تو انہیں بھی معلوم نہ تھا- پھر سب نے حضرت عیسٰی علیہ السلام سے سوال کیا - انہوں نے فرمایا کہ مجھ سے قیامت سے پہلے دنیا میں نزول کا وعدہ کیا گیا ہے لیکن اس کا وقت اللہ تعالٰی ہی کو معلوم ہے - پھر حضرت عیسٰی علیہ السلام نے دجال کے ظہور تذکرہ کیا اور فرمایا میں نازل ہوکر اسے قتل کروں گا ( اس کے بعد ) جب لوگ اپنے اپنے شہروں کی طرف لوٹیں گے تو یاجوج ماجوج ہر طرف سے نکل آئیں گے وہ جس پانی سے گزریں گے اسے پی جائیں گے اور جس چیز کو دیکھیں گے اسے تباہ کردیں گے - خدا کے بندے اللہ سے دعا کرنے کی درخواست کریں گے تو میں اللہ تعالٰی سے دعا کروں گا جس سے وہ سب مر جائیں گے ان کی لاشوں سے تمام زمین بدبودار ہو جائے گی لوگ پھر مجھ سے دعا کی استدعا کریں گے اور میں دعا کروں گا تو اللہ تعالٰی آسمان سے بارش نازل فرمائے گا جس سے ان کی لاشیں بہہ کر سمندر میں چلی جائیں گی اور بدبو ختم ہو جائے گی - اس کے بعد پہاڑ اڑا دئیے جائیں گے زمین کھچ کر چمڑے کی طرح دراز ہوجائے گی اور صاف ہموار ہوکر ٹیلے وغیرہ کا کوئی نشان باقی نہ رہے گا پھر مجھے بتایا گیا ہے کہ اس کے بعد قیامت بہت قریب ہے اور اچانک آئے گی جس طرح حاملہ عورت کا حمل کا زمانہ پورا ہوگیا ہو اور لوگ اس انتظار میں ہوں کہ کب ولادت کا وقت آئے گا - چونکہ اس کا صحیح وقت کسی کو معلوم نہ ہوگا اس لیے لوگ کہتے ہوں گے اب ہو کہ اب ہو - اللہ تعالٰی اس کی تصدیق میں فرماتا ہے وھم من کل حدب ینسلون -
*قوم شعیب میں شادی :*
حضرت سلیمان بن عیسٰی نے بیان کیا کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام دجال کو قتل کرکے بیت المقدس لوٹ آئیں گے اور حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم میں شادی کریں گے جو حضرت موسی علیہ السلام کا سسرال ہے - ان لوگوں کو جذام ہوگا - حضرت عیسٰی علیہ السلام ان میں انیس سال رہیں گے اور ان کی اولاد ہوگی - ان کے دور میں ان کے علاوہ دوسرا کوئی سربراہ نہ ہوگا نہ ہی کوئی سپاہی اور نہ ہی کوئی بادشاہ -
*حج و عمرہ اور مدینہ منورہ حاضری :*
(1) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
پھر عیسٰی بن مریم( علیہماالسلام )حکم جاری کرنے والے عادل اور منصف بادشاہ کے طور پر اتریں گے عمرہ یا حج یا دونوں کی نیت سے میقات کو طے کریں گے اور میری قبر پہ آکر مجھ سے سلام کریں گے اور میں ان کے سلام کا جواب دوں گا -
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے تھے -
اے میرے بھتیجوں اگر تم حضرت عیسٰی علیہ السلام کو دیکھ لو تو کہہ دینا کہ ابوہریرہ آپ کو سلام کہتا تھا -
(2) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
ابن مریم مقام روحاء کے درے سے حج یا عمرہ یا دونوں کے لئے تلبیہ پڑھیں گے( یعنی احرام باندھیں گے )
(3) حضرت ارطاۃ سے روایت ہے کہ دجال کو قتل کرنے کے بعد حضرت عیسٰی علیہ السلام تیس سال اس دنیا میں مزید ٹھہریں گے - اس دوران ہر سال وہ مکہ مکرمہ تشریف لے جائیں گے جہاں وہ نماز تلبیہ پڑھیں گے( حج کریں گے )
*عدل سیدنا عیسٰی اور وفات :*
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
یاد رکھو کہ سارے انبیاء علاتی بھائی ہیں جن کی مائیں الگ الگ ہیں لیکن دین سب کا ایک ہی ہے - میں عیسٰی بن مریم سے زیادہ قریب ہوں کیونکہ میرے اور ان کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے - وہ عنقریب نازل ہونے والے ہیں - چنانچہ جب تم انہیں دیکھو تو پہچان لینا - وہ ایک میانہ قد کے آدمی ہیں سرخی اور سفیدی مائل سانولے سے رنگ کے ہیں گویا ان کے سر سے قطرے ٹپک رہے ہیں اگر چہ ان کے بال گیلے نہیں ہوں گے - وہ لوگوں سے اسلام کے حق میں قتال کریں گے صلیب کو توڑ دیں گے خنزیر کو قتل کریں گے اور جزیہ ساقط کردیں گے - اللہ تعالٰی ان کے زمانے میں اسلام کے سوا ساری ملتوں کو ختم فرما دے گا - وہ مسیح دجال کو ہلاک کردیں گے - زمین پر امن قائم ہوگا یہاں تک کہ شیر اونٹوں کے ساتھ چیتے گایوں کے ساتھ اور بھیڑیے بکریوں کے ساتھ جنگل میں چریں گے مگر انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے - وہ چالیس سال زمین میں رہنے کے بعد وفات پائیں گے - مسلمان ان کی نماز ادا کریں گے -
* Knowledge of Resurrection and Jesus (pbuh): *
Hazrat Abdullah bin Masood (may Allah be pleased with him) narrates that when the Holy Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) ascended, he met Hazrat Ibrahim (as) and Musa (as) and Hazrat Isa (as) and the Hour was mentioned between them. He asked Abraham (peace be upon him) about the Hour but he did not know. Then he asked Moses (peace be upon him) and he did not know. Then they all asked Jesus (peace be upon him). Revelation has been promised in the first world but only Allah knows the time of it - then Jesus mentioned the appearance of the antichrist and said I will come down and kill him (after that) when the people in their respective cities Gog and Magog will come out from all sides, they will drink whatever water they pass through and they will destroy whatever they see - the servants of God will ask Allah to pray to them, then I will ask Allah. I will pray that they will all die. Their bodies will make the whole earth stink. People will ask me to pray again and I will pray. Then Allah will send down rain from the sky which will cause their bodies to be carried away to the sea and the stench will disappear - then the mountains will be blown away and the earth will stretch out like leather and become smooth and smooth. There will be no sign of mounds etc. Then I am told that after this the Hour is very near and will come suddenly like the time of pregnancy of a pregnant woman is over and people are waiting for the time of delivery. Because no one will know the exact time of it, so people will say, "Let it be now, let it be now." Allaah says (interpretation of the meaning):
* Marriage in Qom Shoaib: *
Hazrat Sulaiman bin Isa stated that Hazrat Isa (as) will return to Jerusalem after killing the Antichrist and will marry the people of Hazrat Shoaib (as) who is the father-in-law of Hazrat Musa (as) - they will have leprosy - Hazrat Isa (as) Peace be upon them, they will live for nineteen years and they will have children.
* Hajj and Umrah and Medina Attendance: *
(1) It is narrated from Hazrat Abu Hurayrah that the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said:
Then Isa ibn Maryam (peace and blessings of Allaah be upon him) will descend as the just and just king who issues the ruling, will determine the meeqaat with the intention of Umrah or Hajj or both, and will come to my grave and greet me and I will respond to his greeting. will give -
Abu Hurayrah (may Allah be pleased with him) used to say:
O my nephews, if you see Jesus, say: Abu Hurayrah used to greet you.
(2) It is narrated from Hazrat Abu Hurayrah that the Holy Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said:
Ibn Maryam will recite talbiyyah for Hajj or Umrah or both from the place of Maqam Ruha (ie enter ihram)
(3) It is narrated from Hazrat Arta that after killing the Dajjal, Hazrat Isa (as) will stay in this world for another 30 years - during this time he will visit Makkah every year where he will perform Talbiyah prayers (Hajj).
* Justice of Jesus and Death: *
It is narrated on the authority of Abu Hurayrah that the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said:
Remember that all the prophets are Alati brothers whose mothers are different but their religion is the same - I am closer to Isa bin Maryam because there is no prophet between me and them - they are about to come down - so when If you look at them, you can recognize them - they are a medium-sized man, reddish and white in color, as if drops are dripping from their heads, even though their hair is not wet - they fight people for Islam. They will break the cross, kill the pig and abolish the Jizyah - Allah will destroy all nations except Islam in their time - they will destroy the Antichrist - peace will be established on earth until That lions will graze in the forest with camels, leopards with cows and wolves with goats but will not harm them - they will die after living on earth for forty years - Muslims will pray for them -
No comments:
Post a Comment
Thank you for comenting